Trending

ٹیلی نار مائیکروفینانس بینک نے ہزاروں ملازمین کوٹرمینیٹ کر دیا .حقیقت جانئے اس ویڈ میں

 

ٹیلی نار بنک سے جبری بر طرف کردہ ملازموں کا کہنا ہے کہ بنک کو اپنی ہی غلط پالیسوں کی وجہ سے نقصان کا سامنا کرنا پڑا اور اب منیجنٹ ہزاروں ملازموں کو پورے پاکستان سے جبری بر طرف کر کے اپنا غصہ نکال رہی ہے۔ جو لوگ چودہ چوہ سال سے اس بنک میں ملازمت کر رہے تھے اب اس بنک نے انہہں جھوٹے الزامات لگا کر بے روگار کر دیا ہے۔ بنک اپنے ملازموں کو ڈاریکٹ ٹرمینیٹ اور مفلوج کر رہا ہےکہ وہ دوبارہ کسی اور جگہ کام نہ کر سکیں۔ ایک ایک ملازم کی کم سے کم 15 سے 20 لاکھ کی گریجوٹی اور پروویڈنٹ فنڈ ہے جو یہ منیجمنٹ ہڑپ کرنا چاہتی ہے اس لیے موجودہ منیجمنٹ کا ٹارگیٹ زیادہ تر وہ لوگ ہیں جن کی سروس دس سے پندرہ سال ہے۔ مگر ملازموں نے منیجنٹ کے اس غلط فیصلے کو ماننے سے انکار کر دیا اور NIRC لیبر کورٹ میں چلینج کردیا اور بنک کی اس کرپٹ منیجمنٹ کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع کر دیا ہے تاکہ انکو اپنا حق مل سکے۔ ملازموں کا مزید کہنا تھا پورے پاکستان سے سارے برطرف کردہ ملازم ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو رہے ہیں اور بہت جلد اس بنک اور اسکے موجودہ کرپٹ CEO مدثر عاقل اور انکی ٹیم کے خلاف مظاہرے اور احتجاج کر ینگے۔ ملازموں نے ہم سے بات کرتے ہوے بتایا کہ اسٹیٹ بنک آف پاکستان پہلے ہی یہ بات بتا چکا ہے کہ بنک کو نقصان بنک کی اپنی غلط پالیسی کی وجہ سے ہوا مگر منجیمنٹ اپنی ناکامی اور نا اہلی چھپانے کے لیے ملازموں کے ساتھ یہ ظلم کر رہی ہے۔ ملازموں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ٹیلی نار اپر منیمنٹ کے لوگوں کے ساتھ کوی انتقامی کاروای نہیں کر رہا بڑی پوسٹوں پر بیٹھے ہوے لوگ اپنی جاب کے مزے لوٹ رہے ہیں اور انتقامی کاروای صرف نچلے اسٹاف کے ساتھ کی جا رہی ہے۔

تمام ٹیلی نار بنک کے اس ظلم کا شکار ہونے والے ملازم وزیر اعظم پاکستان، سپریم کورٹ آف پاکستان اور اسٹیٹ بنک سے اپیل کرتے ہیں کے اس واقعے کا فوری نوٹس لیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button